You have been logged off, please login again.
You will be logged off automatically after due to inactivity.
یہ ایک مقدس پتھر ہے جو کعبہ معظمہ سے چند گز کی دوری پر رکھا ہوا ہے۔ یہ وہی پتھر ہے کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کعبہ مکرمہ کی تعمیر فرما رہے تھے تو جب دیواریں سر سے اونچی ہو گئیں تو اسی پتھر پر کھڑے ہو کر آپ نے کعبہ معظمہ کی دیواروں کو مکمل فرمایا۔ یہ آپ کا معجزہ تھا کہ یہ پتھر موم کی طرح نرم ہو گیا اور آپ کے دونوں مقدس قدموں کا اس پتھر پر بہت گہرا نشان پڑ گیا۔ آپ کے قدموں کے مبارک نشان کی بدولت اس مبارک پتھر کی فضیلت و عظمت میں اس طرح چار چاند لگ گئے کہ خداوند قدوس نے اپنی کتاب مقدس قرآن مجید میں دو جگہ اس کی عظمت کا خطبہ ارشاد فرمایا۔ ایک جگہ تو یہ ارشاد فرمایا کہ
فِیْہِ اٰیٰتٌ بَیِّنٰتٌ مَّقَامُ اِبْرٰھِیْمَ (پ،۴، آل عمران:۹۷)
یعنی کعبہ مکرمہ میں خدا کی بہت سی روشن اور کھلی ہوئی نشانیاں ہیں اور ان نشانیوں میں سے ایک بڑی نشانی مقام ابراہیم ہے اور دوسری جگہ اس پتھر کی عظمت کا اعلان کرتے ہوئے یہ فرمایا کہ:
وَ اتَّخِذُوۡا مِنۡ مَّقَامِ اِبْرٰہٖمَ مُصَلًّی ؕ
ترجمہ کنزالایمان:۔اور ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ کو نماز کا مقام بناؤ۔ (پ1،البقرۃ:125)
چار ہزار برس کے طویل زمانے سے اس بابرکت پتھر پر حضرت ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کے مبارک قدموں کے نشان موجود ہیں۔ اس طویل مدت سے یہ پتھر کھلے آسمان کے نیچے زمین پر رکھا ہوا ہے۔ اس پر چار ہزار برساتیں گزر گئیں، ہزاروں آندھیوں کے جھونکے اس سے ٹکرائے بارہا حرم کعبہ میں پہاڑی نالوں سے برسات میں سیلاب آیا اور یہ مقدس پتھر سیلاب کے تیز دھاروں میں ڈوبا رہا، کروڑوں انسانوں نے اس پر ہاتھ پھیرا مگر اس کے باوجود آج تک حضرت خلیل علیہ السلام کے جلیل القدر قدموں کے نشان اس پتھر پر باقی ہیں جو بلاشبہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کا ایک بہت ہی بڑا اور نہایت ہی معظم معجزہ ہے۔ اور یقینا یہ پتھر خداوند قدوس کی آیات بینات اور کھلی ہوئی روشن نشانیوں میں سے ایک بہت بڑا نشان ہے۔ اور اس کی شان کا یہ عظیم الشان نشان ہر مسلمان کے لئے بہت بڑی عبرت کا سامان ہے کہ خداوند قدوس نے تمام مسلمانوں کو یہ حکم دیا کہ تم لوگ میرے مقدس گھر خانہ کعبہ کے طواف کے بعد اسی پتھر کے پاس دو رکعت نماز ادا کرو۔ تم لوگ نماز تو میرے لئے پڑھو اور سجدہ میرا ادا کرولیکن مجھے یہ محبوب ہے کہ سجدوں کے وقت تمہاری پیشانیاں اس مقدس پتھر کے پاس زمین پر لگیں کہ جس پتھر پر میرے خلیل جلیل حضرت ابراہیم علیہ السلام کے قدموں کا نشان بنا ہوا ہے۔
درس ہدایت:۔مسلمانو!مقام ابراہیم کی عظمت شان سے یہ سبق ملتا ہے کہ جس جگہ اللہ کے مقدس بندوں کا کوئی نشان موجود ہو وہ جگہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک بہت زیادہ عزت و عظمت والی ہے اور اس جگہ خدا کی عبادت خدا کے نزدیک بہت ہی بہتر اور محبوب تر ہے۔
اب غور کرو کہ مقام ابراہیم جب حضرت خلیل اللہ علیہ السلام کے قدموں کے نشان کی وجہ سے اتنا معظم و مکرم ہو گیا تو خدا کے محبوب اکرم اور حبیب معظم صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر انور کی عظمت و بزرگی اور اس کے تقدس و شرف کا کیا عالم ہو گا کہ جہاں حبیب خدا صلی اللہ علیہ وسلم کا صرف نشان ہی نہیں بلکہ خدا کے محبوب اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا پورا جسم انور موجود ہے اور اس زمین کا ذرہ ذرہ انوار نبوت کی تجلیوں سے رشک آفتاب و غیرتِ ماہتاب بنا ہوا ہے۔ مسلمانو! کاش قرآن مجید کی یہ آیتیں لوگوں کی آنکھوں میں ایمانی بصیرت کا نور پیدا کریں تاکہ لوگ قبر انور کی تعظیم و تکریم کر کے دونوں جہاں میں مکرم و معظم بن جائیں اور اس کی توہین و بے ادبی کر کے شیطان کے پنجہ گمراہی میں گرفتار نہ ہوں اور جہنم کے عذاب مُھِیْن میں نہ پڑجائیں اور کاش ان چمکتی ہوئی آیات بینات سے نجدیوں اور وہابیوں کو عبرت حاصل ہو جو حضور علیہ الصلوٰۃو السلام کی قبر منور کو مٹی کا ڈھیر کہہ کر اس کی توہین و بے ادبی کرتے رہتے ہیں اور گنبد ِ خضراء کو منہدم کرنے اور گرا کر مسمار کردینے اور نشان قبر مٹا دینے کا پلان بناتے رہتے ہیں
(نعوذباللہ منہ)
======================
از:
عَجَائِبُ القرآن
مع
غَرَائِبِ القرآن
مؤلف
شیخ الحدیث حضرت علامہ مولانا عبدالمصطفٰی اعظمی
رحمۃ اللہ علیہ
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberLorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry's standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book. It has survived not only five centuries, but also the leap into electronic typesetting, remaining essentially unchanged. It was popularised in the 1960s with the release of Letraset sheets containing Lorem Ipsum passages, and more recently with desktop publishing software like Aldus PageMaker including versions of Lorem Ipsum.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberIt is a long established fact that a reader will be distracted by the readable content of a page when looking at its layout. The point of using Lorem Ipsum is that it has a more-or-less normal
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThere are many variations of passages of Lorem Ipsum available, but the majority have suffered alteration in some form, by injected humour, or randomised words which don't look even slightly believable. If you are going to use a passage of Lorem Ipsum, you need to be sure there isn't anything embarrassing hidden in the middle of text.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThe standard chunk of Lorem Ipsum used since the 1500s is reproduced below for those interested. Sections 1.10.32 and 1.10.33 from "de Finibus Bonorum et Malorum" by Cicero are also reproduced in their exact original form, accompanied by English versions from the 1914 translation by H. Rackham.