You have been logged off, please login again.
You will be logged off automatically after due to inactivity.
- کعبۃُ اللہ شریف کی طرف منہ کر کے اُونچی جگہ بیٹھنا مستحَب ہے۔
------------------------
- وُضو کیلئے نِیَّت کرنا سُنَّت ہے
نِیَّت دل کے ارادے کوکہتے ہیں ،دل میں نیّت ہوتے ہوئے زَبان سے بھی کہہ لینا اَفضل ہے
لہٰذا زبان سے اِس طرح نیّت کیجئے کہ میں حُکمِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ بجا لانے اور پاکی حاصل کرنے کیلئے وُضو کر رہا ہوں۔
------------------------
- ’’بِسْمِ اللہ‘‘کہہ لیجئے کہ یہ بھی سنّت ہے ۔
بلکہ بِسْمِ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہ کہہ لیجئے کہ جب تک با وُضو رہیں گے فرشتے نیکیاں لکھتے رہیں گے۔
------------------------
- اب دونوں ہاتھ تین تین بارپہنچوں(wrist ) تک دھوئیے، (نل بند کر کے)دونوں ہاتھوں کی اُنگلیوں کا خِلا ل بھی کیجئے۔
------------------------
- کم از کم تین تین بار دائیں بائیں اُوپر نیچے کے دانتوں میں مِسو ا ک کیجئے اور ہر بارمِسواک کو دھولیجئے۔
------------------------
- اب سیدھے ہاتھ کے تین چُلّو پانی سے( ہر بار نل بند کرکے) اس طرح تین کُلّیاں کیجئے کہ ہر بارمُنہ کے ہر پُرزے پر پانی بہہ جائے اگر روزہ نہ ہو تو غَرغَر بھی کر لیجئے۔
------------------------
- پھر سیدھے ہی ہاتھ کے تین چُلّو(اب ہر بار آدھا چُلّو پانی کافی ہے)سے (ہر بار نل بند کرکے)تین بار ناک میں نرم گوشت تک پانی چڑھائیے اور اگر روزہ نہ ہو تو ناک کی جڑتک پانی پہنچائیے،
اب(نل بند کرکے)اُلٹے ہاتھ سے ناک صاف کر لیجئے ا ور چھوٹی اُنگلی ناک کے سُوراخوں میں ڈالئے۔
------------------------
- تین بارساراچہرہ اِس طرح دھوئیے کہ جہاں سے عادَتاًسرکے بال اُگنا شروع ہوتے ہیں وہاں سے لے کرٹھوڑی کے نیچے تک اور ایک کان کی لَوسے دوسرے کان کی لَو تک ہر جگہ پانی بہہ جائے ۔
اگر داڑھی ہے اور اِحرام باندھے ہوئے نہیں ہیں تو (نل بند کرنے کے بعد) اِس طرح خِلال کیجئے کہ اُنگلیوں کو گلے کی طرف سے داخِل کرکے سامنے کی طرف نکالئے۔
------------------------
- پھر پہلے سیدھا ہاتھ اُنگلیوں کے سرے سے دھوناشروع کرکے کہنیوں سمیت تین باردھوئیے۔
اِسی طرح پھر اُلٹا ہاتھ دھولیجئے۔
دونوں ہاتھ آدھے بازو تک دھونا مُستَحب ہے۔
- نوٹ :
اکثر لوگ چُلّومیں پانی لیکر پہنچے سے تین بار چھوڑ دیتے ہیں کہ کُہنی تک بہتا چلا جاتا ہے اس طرح کرنے سے کہنی ا ور کلائی کی کروٹوں پر پا نی نہ پہنچنے کا اندیشہ ہے لہٰذا بیان کردہ طریقے پر ہاتھ د ھوئیے۔ اب چُلّو بھر کر کہنی تک پانی بہانے کی حاجت نہیں بلکہ(بِغیر اجازتِ صحیحہ ایسا کرنا)یہ پانی کااِسراف ہے۔
------------------------
- اب (نل بند کر کے) سرکا مسح اِس طرح کیجئے کہ دونوں انگوٹھوں اور کلمے کی انگلیوں کو چھوڑ کردونوں ہاتھ کی تین تین انگلیوں کے سِرے ایک دوسرے سے مِلا لیجئے اور پیشانی کے بال یا کھال پر رکھ کر کھینچتے ہوئے گُدّی تک اِس طرح لے جائیے کہ ہتھیلیاں سَرسے جدا رہیں ، پھر گدّی سے ہتھیلیاں کھینچتے ہوئے پیشانی تک لے آئیے،کلمے کی اُنگلیاں اور اَنگوٹھے اِس دَوران سرپر باِلکل مَس نہیں ہونے چاہئیں، پھر کلمے کی اُنگلیوں سے کانوں کی اندرونی سطح کا اور انگوٹھوں سے کانوں کی باہَری سَطح کا مسح کیجئے اورچھنگلیاں (یعنی چھوٹی انگلیاں ) کانوں کے سُوراخوں میں داخِل کیجئے اور اُنگلیوں کی پُشت سے گردن کے پچھلے حصّے کا مسح کیجئے،
- بعض لوگ گلے کا اور دھلے ہوئے ہاتھوں کی کہنیوں اور کلائیوں کا مسح کرتے ہیں یہ سُنَّت نہیں ہے۔
- سر کا مسح کرنے سے قبل ٹونٹی اچھی طرح بند کرنے کی عادت بنالیجئے بِلا وجہ نل کھلا چھوڑ دینا یا اَدھورا بند کرنا کہ پانی ٹپکتا رہے گُنا ہ ہے ۔
------------------------
- اب پہلے سیدھا پھر اُلٹا پاؤں ہر بار اُنگلیوں سے شُروع کرکے ٹخنوں کے اُوپر تک بلکہ مستحَب ہے کہ آدھی پنڈلی تک تین تین بار دھو لیجئے۔
- دونوں پاؤں کی اُنگلیوں کا خِلال کرنا سُنَّت ہے۔(خِلال کے دَوران نل بند رکھئے )
اس کا مُسْتحَب طریقہ یہ ہے کہ اُلٹے ہاتھ کی چھنگلیا سے سیدھے پاؤں کی چھنگلیا کا خِلال شروع کرکے اَنگوٹھے پرختم کیجئے ا ور اُلٹے ہی ہاتھ کی چھنگلیا سے اُلٹے پاؤں کے انگوٹھے سے شروع کر کے چھنگلیا پر ختم کرلیجئے۔
(عامۂ کُتُب )
------------------------
وُضو کے بعد یہ دعا بھی پڑھ لیجئے!( اوّل و آخِر دُرود شریف)
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ
اے اللہ عَزَّوَجَلَّ ! مجھے کثرت سے توبہ کرنے والوں میں بنا دے
وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَھِّرِیْنَ
اورمجھے پاکیزہ رہنے والوں میں شامل کردے
(جامع ترمذی،ج۱،ص۱۲۱،حدیث ۵۵)
------------------------
وضوکے بعدکلمۂ شہادت اور سورۂ قدر پڑھ لیجئے کہ احادیث میں ان کے فضائل مذکورہیں۔
------------------------
لفظ ’’اللہ‘‘ کے چار حروف کی نسبت سے وُضو کے چار فرائض
(۱) چہرہ دھونا
(۲) کہنیوں سمیت دونوں ہاتھ دھونا
(۳) چوتھائی سر کا مَسح کرنا
(۴)ٹَخنوں سمیت دونوں پاؤں دھونا۔
-------------------------
(الفتاوی الھندیۃ ،ج۱،ص۳)
====================
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberLorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry's standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book. It has survived not only five centuries, but also the leap into electronic typesetting, remaining essentially unchanged. It was popularised in the 1960s with the release of Letraset sheets containing Lorem Ipsum passages, and more recently with desktop publishing software like Aldus PageMaker including versions of Lorem Ipsum.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberIt is a long established fact that a reader will be distracted by the readable content of a page when looking at its layout. The point of using Lorem Ipsum is that it has a more-or-less normal
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThere are many variations of passages of Lorem Ipsum available, but the majority have suffered alteration in some form, by injected humour, or randomised words which don't look even slightly believable. If you are going to use a passage of Lorem Ipsum, you need to be sure there isn't anything embarrassing hidden in the middle of text.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThe standard chunk of Lorem Ipsum used since the 1500s is reproduced below for those interested. Sections 1.10.32 and 1.10.33 from "de Finibus Bonorum et Malorum" by Cicero are also reproduced in their exact original form, accompanied by English versions from the 1914 translation by H. Rackham.